Lion ky bary me kuch haqaik some facts about lion in urdu

Lion ky bary me kuch haqaik some facts about lion in urdu

Lion ky bary me kuch haqaik some facts about lion in urdu

شیر کے بارے میں حقائق

ہیلو دوستو آج آپ کا دوست آپ کو شیر کے بارے میں چند ایسے حقائق کے بارے میں بتائے گا جو آپ نہیں جانتے اور ان کو جا ننے کے بعد آپ حیران ہو جاؤگے۔
شیر کے بارے میں حقائق

شیر کے بارے میں حقائق

شیر موزی جانوروں میں مشہورو معروف جاانور ہے یہ درندہ نما جانور ہے اور اسکو عربی زبان میں اسد کہا جاتا ہے۔شیر کے تقریبََ چھ سو کے قریب نام ہیں۔جیسے کہ
اسمات ۔ تاج ۔ دواس ۔ اسد ۔ الورد ۔ اور ظفر یہ شیر کے چند نام ہیں۔
دوستو شیر بلی کے دلچسپ خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔شیر اپنی گرن پر بال اور روپدار چال کی وجہ سے جنگل کا بادشاہ کہلاتا ہے۔ نر شیر کے بال بہت خوبصورت ہوتے ہیں یہ اس کے سر اور کندوں تک پھیلے ہوتےہیں۔ اور شیرنی کے بال نہیں ہوتے۔اس کے علاوہ شیرنی شیر سے قد میں بھی چھوٹی ہوتی ہے۔
شیر کے بچے پیدائش کے وقت اندھے ہوتے ہیں پھر کچھ وقت بعد اُن کی آنکھیں کُھلتی ہیں۔ شیر جنگل کا خونخار جانور ہے۔شیر دوسرے جانوروں کا شکار کرتا ہے۔ اور اپنی بھوک مٹاتا ہے۔ 
شیر جنگلی جانوروں میں افضل ترین جانور ہے۔شیر بہادر چلاک اور باروب جانور ہےاس وجہ سے شیر کے بہادری اور دلیری کی مثالیں دی جاتی ہیں۔شیر کی کئی اقسام ہیں جیسے ارستو نے کہا کہ میں نے ایک شیر دیکھا جو سرخ رنگ کا تھا ۔اور اس کا چہرہ انسان کے چہرے کی طرح تھا۔ شیر کی بہت سی صفات ایسی ہیں جو باقی جانوروں میں نہیں پائی جاتی۔شیر بھوک کی حالت میں صبر کرتا ہے اور شیر کو پیاس بہت کم لگتی ہے۔اور اس کے علاوہ شیر دوسرے جانوروں کا کیا ہوا شکار نہیں کھاتا یہ خود شکار کرتا ہے اور کھاتا ہے۔ جب شکار کھاتا ہے اور اس کا پیٹ بھر جاتا ہے تو بقیہ شکار وہی چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔شیر کتے کا جوٹھا پانی بلکل نہیں پیتا۔ شیر شکار کو بغیر چبائے اگلے دو دانتوں سے 
نوچھ کر کھاتا ہے۔اور ہاں شیر مرغے کی آواز سے ڈر جاتا ہے اس کےعلاوہ یہ بلی کی خوفناک آواز سے بھی ڈر جاتا ہے۔
 شیر18 گھنٹے نید اور آرام میں گزارتا ہے۔ شیر کافور کے درخت سے محبت کرتا ہے اور اس کے قریب رہنا پسند کرتا ہے۔ ماہرینِ حیونات لکھتے ہیں کہ شیر ایک ایسا جانور ہے جس میں بہت سی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ جو باقی جنگلی جانوروں میں نہیں پائی جاتی ہیں۔
شیرنی کا بچے دینے کا طریقہ یہ ہےکہ شیرنی اپنے اندر سے ایک بےجان گوشت کا لوتھڑا باہر نکالتی ہے۔ اور پھر تین دن تک اس کی نگرانی کرتی ہے۔اور شیر اس پر پھونک مارتا رہتا ہے۔ پھر کچھ دنوں بعد یہ شکل وصورت اختیار کرنے لگتا ہے۔  پھر شیرنی اس کو دودھ پلانا شروع کرتی ہے۔ تقریبََ سات دنوں کے بعد اس بچے کی آنکھیں کُھلنا شروع ہو جاتی ہیں۔
اور شیر آگ کو دیکھ کر حیران ہوجاتا ہے اور اس سے ڈر جاتا ہے۔ شیر کی پکڑ بہت مضبوط ہوتی ہے اور یہ کسی درندے سے پیار نہیں کرتا۔شیر کے بڑاپے کی علامت یہ ہے کی اس کے دانت گرنا شروع ہوجاتی ہیں۔ اسلام میں شیر کا گوشت کھانا حرام
قرار دیا گیا ہے
ماہرینِ حیونات لکھتے ہیں کہ شیر ہمیشہ بخار میں مبتلا رہتا ہے۔ شیر کی آواز کوئی مگرمچھ سن لے توخوف کی وجہ سے اس کا دَم گُھٹنے لگتا ہے۔ شیر کے پِتے کو سرمے کو طورپر استعمال کرنے سے انسان کی نظر تیر ہوجاتی ہے۔اگر کوئی انسان سردی میں شیر کی چربی کی مالیش کر لے تو اس انسان کو سردی نہیں لگتی۔
شیر ایک دن میں پانچ کلو گرام گوشت کھاتا ہے اور شیرنی 7 کلوگارم گوشت کھاتی ہے۔
شیر ایک سمجھدار جانور ہے۔ اس کو بڑے بڑے سرکس میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پہلے شیر کو کرتب سیکھائے جاتے ہیں۔ پھر ان کو سرکس میں استعمال کیا جاتا ہے۔شیر زیادہ تر ہِرن اور زیبرا کا شیکار کرتا ہے۔شیر کی زندگی 14 سال تک ہوتی ہے۔ اور زیادہ سے زیادہ شیر 25 سال تک زندہ رہتاہے۔
بہت سے شیکاری شیر کا شیکار کرتے ہیں۔ شیکاری شیرکی کھال اور دانت نکال کر لے جاتے ہیں اور ان کے مہنگی قیمت میں فروخت کرتے ہیں۔ کسی جگہ پر اگر شیر کے بالوں کو آگ لگا دی جائے تو اس کی خشبو کی وجہ سے بافی جانور وہاں سے بھاگ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر کوئی انسان شیر کے دانت اپنے پاس رکھ لے تو اس کے دانتوں میں کبھی درد نہیں ہوگا۔

Lion ky bary me kuch haqaik some facts about lion in urdu

For Latest Government and Private Jobs: Click Here

Leave a Reply

https://urduvila.com/